کے پی ایل کے پہلے سیزن کا تجربہ کامیاب رہا، شاہد آفریدی
دو نئی ٹیمیں کے پی ایل میں شامل ہوئیں ہیں، کے پی ایل سے کشمیر کا مثبت پیغام دنیا تک پہنچا ہے، کے پی ایل سے کشمیر کے نوجوانوں کو مواقع ملے ہیں،بہت بڑی تعداد میں کشمیری انگلینڈ میں رہتے ہیں، کے پی ایل کے فائنل میچز انگلینڈ میں ہونا اچھی بات ہے،مجھے صرف خدمت کئ سیاست آتی ہے جو میں کر رہا ہوں
میں یہ نہیں کہ رہا کہ سیاست میں نہیں آؤں گا، میں نہیں چاہتا لوگ مجھے “یوٹرن” بولیں پاکستان کے دور دراز علاقے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، ہر چیز فوج کو نہیں کرنی، حکومت کا کام ہے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرے
عمران خان نے الیکشن سے قبل عوام سے بہت بڑے بڑے وعدے کئے تھے، عمران خان کے پاس ابھی بھی ٹائم ہے کہ وہ کام کریں، عمران خان کی حکومت نے بہت کام کئے ہیں
عمران خان کے نمائندے عوام کو اپنے کام دیکھا نہیں سکے
عمران خان نے کرکٹ میں بہت پریشر برداشت کیا ہے
سیاست کا پریشر کرکٹ کے پریشر سے مختلف ہے، عمران خان نے پریشر لیا ہے تو وہ کریم آباد گئے ہیں، سیاست میں سب کو ساتھ لیکر چلنا پڑتا ہے، این آر آؤ وزیر اعظم کے پاس نہیں اداروں کے پاس ہونا چاہئے، ہیلتھ کارڈ کا اجراء عمران خان حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ ہے شاہد آفریدی
میں نہیں چاہتا لوگ مجھے “یوٹرن” بولیں! ہر چیز فوج کو نہیں کرنی سہولیات حکومت کا کام ہے مجھے صرف خدمت کئ سیاست آتی ہے
RELATED ARTICLES
- Advertisment -