شیخ رشید نے کہا کہ وہ ان لوگوں میں شامل نہیں جو وزیر اعظم کو بلیک میل کر رہے تھے کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کر سکیں، اسمبلی میں صرف پانچ ووٹ ملے۔
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیاسی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا اور وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے بیان کے بعد حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے کہ صرف 5 نشستوں والی جماعت وزیراعظم عمران خان کو بلیک میل کر رہی ہے، اور اتحادی جماعتیں ٹویٹس کے ذریعے جواب دیا.
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے حکومتی اتحادی جماعت کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ ان لوگوں میں شامل نہیں جو وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم کو بلیک میل کر رہے تھے، اسمبلی میں صرف پانچ ووٹ ملے۔
اس بیان پر وزیر آبی وسائل مونس الٰہی کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا، جنہوں نے ٹویٹ کیا کہ ’’میں شیخ صاحب کا احترام کرتا ہوں، لیکن وہ یہ حقیقت بھول رہے ہیں کہ وہ طالب علمی کی زندگی میں اس جماعت کے بڑوں سے پیسے لیتے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ 50 نشستوں والی جماعتیں پانچ نشستوں والی پارٹی میں ملاقاتوں اور مشاورت کے لیے آرہی ہیں۔ “کچھ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر ایک سیٹ کا رکن وزیر داخلہ بن سکتا ہے، تو پانچ سیٹوں والی پارٹی وزیر اعلیٰ یا گورنر کیوں نہیں بن سکتی،” مونس نے مزید کہا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اور پی ایم ایل کیو کے درمیان اتحاد اپنی جڑیں کھو چکا ہے اور چوہدری برادران اپوزیشن کے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ، پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل کیو) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے ہفتے کے روز کہا کہ پارٹی ممکنہ طور پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا حتمی فیصلہ (آج) اتوار کو کرے گی۔