Sunday, September 24, 2023
HomeInternational newsقمر جلال آبادی کی (زندگی کی بے ثباتی) پر ایک یاد گار...

قمر جلال آبادی کی (زندگی کی بے ثباتی) پر ایک یاد گار غزل

کر لوں گا جمع دولت و زر، اس کے بعد کیا

 لے لوں گا شاندار سا گھر، اس کے بعد کیا

میں کی طلب جو ہوگی تو بن جاؤں گا میں رند

 کر لوں گا مے کدوں کا سفر، اس کے بعد کیا

ہوگا جو شوق حسن سے راز و نیاز کا

 کرلونگا گیسوؤں میں سحر، اس کے بعد کیا

شعر و سخن کی خوب سجاؤں گا محفلیں

 دنیا میں ہوگا نام، مگر اس کے بعد کیا

موج آئے گی تو سارے جہاں کی کرونگا سیر

 واپس وہی پرانا نگر، اس کے بعد کیا

ایک روز موت زیست کا در کھٹکھٹاۓ گی

بجھ جائے گا چراغ قمر، اس کے بعد کیا

اٹھی تھی خاک، خاک سے مل جائے گی وہیں

 پھر اس کے بعد کس کو خبر، اس کے بعد کیا

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -

Most Popular

Recent Comments