اسحاق ڈار کا دعویٰ ہے کہ ترین گروپ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی حمایت کرے گا۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی جانب سے عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کرنے کے بعد نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا۔
گورنر نے اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے جس کے دوران نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا عمل کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے ساتھ شروع ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے عہدے کے خواہشمند امیدوار آج صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔
سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج صرف وزیراعلیٰ کے انتخاب کا شیڈول جاری کیا جائے گا اور ووٹنگ کے دن کا فیصلہ سپیکر کو کرنا ہے۔
بھٹی نے کہا کہ اس حوالے سے اختیار سپیکر کے پاس ہے اور وہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے کہ ووٹنگ کل ہو گی یا پیر کو۔
اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ ایجنڈے کے مطابق مہمانوں کو ایوان میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ آج کسی بھی قانون ساز کو اسمبلی ہال کے اندر اپنا موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ قانون سازوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنا شناختی کارڈ اور اسمبلی کارڈ ووٹنگ کے دن وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے ساتھ لائیں۔
پی اے سیشن شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ جہانگیر خان ترین گروپ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار، مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز کی حمایت کرے گا۔
یہ پیشرفت سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے درمیان لندن کے ایک ہوٹل میں ملاقات کے بعد سامنے آئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین نے اتوار کو ہونے والے عدم اعتماد کے ووٹ اور وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر بات چیت کی۔
دو روز قبل یہ خبر بھی آئی تھی کہ ڈار اور ترین نے فون پر بات کی تھی۔ اس ٹیلی فونک گفتگو کی تصدیق ڈار اور ترین کے قریبی ذرائع نے کی۔ ملاقات کے بارے میں علم رکھنے والے لوگوں نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے پنجاب اور مرکز میں تعاون کے ممکنہ طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار نے آج ٹویٹر پر بڑی سیاسی پیشرفت شیئر کی اور حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کرنے پر ترین کا شکریہ ادا کیا۔
“مسٹر جہانگیر خان ترین کے ساتھ بات چیت کا نتیجہ خیز فائنل دور رہا۔ باہمی طور پر اس نتیجے پر پہنچا کہ #JKT_Group وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز شریف کی حمایت کرے گا۔ #JKT اور #JKT_Group کی حمایت کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں،” اسحاق ڈار نے ٹویٹ کیا۔
ادھر ترین گروپ کے ترجمان عون چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے 16 ایم پی ایز اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار کی حمایت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز آج پی ٹی آئی کے ناراض اراکین اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور انہیں تمام ضروری یقین دہانی کرائیں گے۔
مونس الٰہی ترین گروپ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام
دریں اثناء، مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور وفاقی وزیر مونس الٰہی کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں تاکہ جہانگیر ترین گروپ کو وزیراعلیٰ پنجاب کے طور پر پرویز الٰہی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
مونس الٰہی نے ناراض JKT گروپ کے ساتھ چار گھنٹے طویل ملاقات کی، تاہم یہ ملاقات مثبت نتیجہ کے ساتھ ختم نہیں ہوئی۔
ملاقات کے نتیجے کے بارے میں پوچھنے پر مونس الٰہی نے صحافیوں کو یہ کہہ کر ٹالنے کی کوشش کی کہ ’’سب ٹھیک ہے‘‘۔
تاہم پی ٹی آئی کے ایم پی اے نعمان لنگڑیال نے کہا کہ وہ جہانگیر ترین سے رابطے میں ہیں اور ملاقات کا اگلا دور آج دوپہر 2 بجے ہوگا۔
اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے اور اتحادیوں کو خوش کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔ وزیراعظم نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کا نیا وزیراعلیٰ بھی نامزد کردیا۔