پاکستان سپر لیگ کی ٹیم لاہور قلندرز میں شامل انگلینڈ کے کرکٹر فل سالٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی کرکٹرز کے کھیل کی ڈیولپمنٹ میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق 25 سالہ ٹاپ آرڈر بیٹر نے کہا کہ لاہور قلندرز کے ساتھ کیریئر کے آغاز میں ابوظہبی ٹورنامنٹ کھیلنا اور پھر پی ایس ایل کھیلنا ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا ہے۔
فل سالٹ کا کہنا تھا کہ ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی کپ ان کا فرنچائز کرکٹ میں پہلا تجربہ تھا جو ان کیلئے کافی مفید ثابت ہوا جبکہ وہ اس کے بعد پھر قلندرز کے پی ڈی پی سکواڈ کے ساتھ آسٹریلیا گئے۔ فل سالٹ نے کہا کہ باہر کا ہونے کے باوجود بھی لاہور قلندرز کے پی ڈی پی کا ان کے کیریئر پر اثر ہوا تھا، مقامی پاکستانی کرکٹرز کیلئے تو یہ پروگرام بہت مفید ہے ۔
انگلینڈ کی جانب سے تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے کرکٹر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی کرکٹرز کی ڈیولپمنٹ میں بھی کردار ادا کررہی ہے، اس لیگ میں مقابلے کا معیار کافی سخت ہے جو خاص طور پر بیٹرز کو کافی پختہ بناتا ہے، پاکستان کی وکٹوں پر کرکٹ کھیل کر گیم کی سمجھ بھی بڑھ جاتی ہے۔
ایک سوال پر انگلینڈ کے بیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ بلے بازوں کیلئے مشکل لیگ ہے، یہاں بولنگ کا معیار اتنا بلند ہے کہ بیٹرز کو رنز بنانے میں مشکل ہوتی ہے، وہ ہمیشہ اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کا ارادہ لیے ہی پاکستان آتے ہیں، اگر یہاں ٹاپ اسکورر میں جگہ بنانی ہے تو بیٹرز کو غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔
فل سالٹ نے اس سال کے آخر میں دورہ پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم میں شمولیت کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ جہاں کرکٹ کھیلے، اپنی کارکردگی سے سلیکٹرز کو متاثر کریں اور خود کو سلیکشن کیلئے منوائیں، دورہ پاکستان ایک ایسا دورہ ہے جس میں شمولیت کے وہ خواہشمند ہوں گے۔25 سالہ کرکٹر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں اپنا قیام ہمیشہ انجوائے کیا ہے مگر وہ خود کو اس بات کا اہل نہیں سمجھتے کہ وہ دوسروں کو اس حوالے سے کوئی مشورہ دیں، کس کو کہاں دورہ کرنا ہے، اس بات کا فیصلہ اس کا انفرادی فیصلہ ہے۔
واضح رہے کہ فل سالٹ لاہور قلندرز کے اس ڈیولپمنٹ سکواڈ کا حصہ تھے جس نے 2018 میں سہیل اختر کی قیادت میں ابوظہبی ٹی ٹوئنٹی کپ جیتا تھا، اس کے بعد انگلش کرکٹر ڈولپمنٹ اسکواڈ کے ساتھ کوئنز سیریز کیلئے آسٹریلیا بھی گئے۔