سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کو ریٹائرمنٹ کے بعد اضافی فول پروف سکیورٹی دینے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ مقامی وکیل کی درخواست کے قابل سماعت ہونے ہر فیصلہ محفوظ کیا، جیورسٹ فاؤنڈیشن کے ریاض حنیف عدالت میں پیش، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا
آپ دلائل شروع کریں، آپ اپنی مرضی کے بینچ کی استدعا نہیں کر سکتے، چیف جسٹس.
پھر میرے مزید کوئی دلائل نہیں، آپ درخواست پر فیصلہ کریں، مقامی وکیل
سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی فول پروف سکیورٹی رکھنے کیلئے خط لکھا، درخواست میں موقف، ریٹائرمنٹ کے بعد اضافی سکیورٹی کا تقاضہ کرپشن، ڈر، اللہ پر کامل یقین نہ ہونے کو ظاہر کرتا ہے، درخواست
سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے فول پروف سکیورٹی کو وسیع تر قومی مفاد کہا جو کہ غلط ہے، درخواست
سابق چیف جسٹس کا فول پروف سکیورٹی کا تقاضہ بدنیتی، قومی خزانے پر بوجھ اور ذاتی مفاد پر مبنی ہے، درخواست
عدالت سابق چیف جسٹس گلزار احمد کے خط کو غیر قانونی، غیر آئینی اور قانون سے ماورا قرار دے، استدعا
عدالت فریقین کو تمام مرعات واپس لینے اور قانون کے مطابق کارروائی کرنے کے احکامات جاری کرے، درخواست
عدالت وصول ہونے والی رقم کا 20 فیصد درخواست گزار کو فراہم کرنے کے احکامات جاری کرے،استدعا
درخواست میں سابق چیف جسٹس گلزار احمد، وزارت قانون، وزارت داخلہ اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو فریق بنایا گیا تھا
سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا فول پروف سکیورٹی کا تقاضہ قومی خزانے پر بوجھ اور ذاتی مفاد پر مبنی ہے، درخواست گزار
RELATED ARTICLES
- Advertisment -