ترین گروپ اور علیم خان گروپ کے درمیان اختلافات بڑھ رہے ہیں، ذرائع نے جمعرات کو انکشاف کیا کہ امکانات بڑھ رہے ہیں کہ دونوں گروپ اپنے اپنے راستے پر چلیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر خان ترین علیم خان سے ملاقات سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنے گروپ کے کچھ سخت گیر افراد کے دباؤ کا سامنا ہے۔ یوں تو جہانگیر ترین اور علیم خان کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ ذرائع نے بتایا کہ ترین گروپ کے سخت گیر ارکان کا خیال ہے کہ علیم خان گروپ سے ہاتھ ملانا ترین گروپ کو ہائی جیک کرنے کے مترادف ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان گروپ پی ٹی آئی میں رہنا چاہتا ہے لیکن پنجاب میں تبدیلی کا خواہاں ہے۔ دوسری جانب ترین گروپ مرکز میں تبدیلی کا خواہاں ہے لیکن صرف پنجاب کے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کا خواہاں ہے۔علیم خان گروپ کو پنجاب اسمبلی کے 15 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے لیکن ان کے گروپ میں کوئی ایم این اے نہیں ہے۔