پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور نے نماز جمعہ کے دوران مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار میں نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد کے اندر خودکش بم دھماکے میں کم از کم 30 نمازی شہید اور 50 زخمی ہو گئے، صحت اور پولیس حکام نے بتایا۔
پولیس اور ریسکیو اہلکار دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئے ہیں جبکہ زخمیوں کو قریبی طبی مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال (LRH) کے ترجمان کے مطابق، “10 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔”
عینی شاہدین کے مطابق زور دار دھماکا نماز کے دوران ہوا۔
میڈیا کو ایک بیان میں کے پی کے وزیر اعلیٰ کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف نے تصدیق کی کہ دھماکہ نماز جمعہ کے دوران ہوا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں ان کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور حملہ کیا۔
پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید نے جیو نیوز کو بتایا کہ بظاہر یہ خودکش حملہ تھا۔
“مسجد کے داخلی دروازے پر دو سیکورٹی اہلکار تعینات تھے۔ ان میں سے ایک فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے۔”
سی سی پی او پشاور محمد اعجاز نے تفصیلات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو دہشت گردوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اور مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
“دھماکہ پولیس اہلکاروں پر حملے کے بعد ہوا۔”
حملے کی ہولناک تفصیلات بتاتے ہوئے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سیاہ لباس میں ملبوس ایک شخص مسجد میں داخل ہوا اور سیکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
“اس کے بعد، وہ تیزی سے [مسجد کے] مرکزی ہال میں داخل ہوا اور منبر کے سامنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس کے بعد ہر طرف لاشیں اور زخمی لوگ پڑے ہوئے تھے،” انہوں نے کہا۔
“ہال لوگوں سے بھرا ہوا تھا؛ وہ نیچے اور اوپر کی منزلوں پر تھے؛ یہ واقعہ رات 12:55 پر پیش آیا۔”
انہوں نے کہا کہ لوگ زخمی نمازیوں کو موٹرسائیکلوں کے ذریعے ہسپتال لے گئے کیونکہ پرہجوم گلیوں کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو جائے وقوعہ پر پہنچنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شخص نے دعویٰ کیا کہ حال ہی میں اس علاقے میں ایک گھر کو دستی بم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد رہائشیوں نے حکام سے سیکیورٹی بڑھانے کی اپیل کی تھی۔ “لیکن پھر بھی، ایسا نہیں ہوا […] سیکورٹی کو کم کر دیا گیا ہے۔”
وزیراعظم عمران خان نے مسجد پر مہلک حملے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی کوششوں کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے دھماکے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔
کے پی کے وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ نے امدادی کارکنوں کو ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی اور صوبائی کابینہ کے ارکان کو آپریشن کی نگرانی کرنے کا حکم دیا۔